مہر نیوز کے مطابق، ایران کے سیاسی تجزیہ کار صباح زنگنہ کا کہنا ہے کہ شام میں صدر بشار الاسد کی حکومت کے خاتمے کے بعد ایران کا کردار ختم نہیں ہوا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ایران شام کی پڑوسی حکومتوں کو زوال سے روکنے کے لئے اس ملک میں موجود تھا۔
صباح زنگنہ نے کہا کہ شام پر قابض تحریر الشام 30 مختلف جتھوں پر مشتمل ایک گروہ ہے جو ایک پیج پر نہیں ہیں اور ان میں سے ہر ایک اپنے خاص ایجنڈے پر عمل پیرا ہے۔
انہوں نے کہا کہ شام پر قابض مسلح گروہوں کے اختلاف کو دیکھتے ہوئے، امریکہ کو ملک کے سیاسی ڈھانچے پر اثر انداز ہونے میں چیلنجز کا سامنا کرنا پڑے گا۔
انہوں نے مزید کہا کہ اسرائیلی حکومت نے دمشق پر تکفیری دہشت گردوں کے قبضے اور ملک میں جاری افراتفری سے فائدہ اٹھاتے ہوئے مزید زمینوں پر قبضہ جمانے کا سلسلہ شروع کر دیا ہے جو کہ اس ملک کے خلاف صیہونی امریکی ایجنڈے کا حصہ ہے۔
آپ کا تبصرہ